آسٹریلیا میں ایک حجام نے کینسر کے مریض کی جان بچا لی۔ میل آن لائن کے مطابق آسٹریلوی شہر سڈنی میں 31سالہ جیمز بیلچر نامی شخص ٹومی نامی حجام سے بال کٹوا رہا تھا جب اسے جیمز کی کنپٹی پر ایک چھوٹی سی گلٹی نظر آئی۔ اس گلٹی کو جیمز مسا سمجھ کر نظرانداز کررہا تھا لیکن ٹومی نے اسے خبر دار کیا اور کہا کہ یہ مسا نہیں بلکہ کینسر کا ٹیومر لگ رہا ہے چنانچہ اسے فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے۔
جیمز حجام کی اس بات پر فکر مند ہوا اور ڈاکٹر کے پاس چلا گیا جہاں ڈاکٹر نے ٹیسٹ کرنے کے بعد حجام کی بات کی تصدیق کر دی۔ ٹیسٹ کے بعد جیمز کا علاج شروع ہوا اور وہ جلد صحت یاب ہو گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس کا ٹیومر ابھی زیادہ نہیں پھیلا تھا تاہم اگر وہ کچھ ہفتے مزید تاخیر کرتا تو پھر یہ ٹیومر دماغ تک پھیلنے کا خطرہ تھا اور اس صورت میں اس کی جان بچانی انتہائی مشکل ہو جاتی۔
جیمز کا کہنا تھا کہ ”میں اپنے حجام کا شکر گزار ہوں کہ اس کی وجہ سے میری جان بچ گئی۔ اس روز میں اس سے بال کٹوانے گیا تو اس نے مجھے اس گلٹی کے متعلق متنبہ کیا۔ اس نے کہا کہ اس سے قبل بھی ایک شخص کی ایسی ہی گلٹی تھی جسے وہ مسا سمجھتا رہا اور بالآخر وہ کینسر کا ٹیومر نکلا۔ اگر وہ مجھے متنبہ نہیں کرتا تو شاید میں اس ٹیومر کو مسا ہی سمجھتا رہتا اور اس وقت ہی ہسپتال پہنچتا جب یہ لاعلاج حد تک پھیل جاتا۔“