سعودی فرمانروا شاہ سلمان ،ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر نے ایسی بات پر اتفاق کر لیا کہ ایرانی حکومت بھی پریشان ہو جائے گی

سعودی فرمانروا شاہ سلمان ،ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر نے ایسی بات پر اتفاق کر لیا کہ ایرانی حکومت بھی پریشان ہو جائے گی

سعودی فرمانروا شاہ سلمان ،ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر نے ایسی بات پر اتفاق کر لیا کہ ایرانی حکومت بھی پریشان ہو جائے گی

سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ، روسی صدر ولادی میر پوتین اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر مشترکہ رابطے میں توانائی کی عالمی منڈیوں کے استحکام پر بات چیت ہوئی،مشترکہ بات چیت میں اوپیک پلس گروپ کے اجلاس کی روشنی میں حالیہ کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ توانائی کی منڈیوں کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے سعودی فرماں روا اور روسی صدر کے ساتھ ٹیلی فون پر مشترکہ بات چیت کی۔ ٹرمپ کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک جن میں سعودی عرب سرفہرست ہے اور اوپیک تنظیم تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے پیداوار کم کرنے کے حوالے سے ایک سمجھوتے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

تینوں عالمی سربراہان کے درمیان مشترکہ بات چیت اوپیک پلس اتحاد کی جانب سے تیل کی پیداوار کم کرنے کے اعلان کے بعد ہوئی ہے۔ اعلان میں کہا گیا کہ مئی اور جون میں تیل کی یومیہ پیداوار میں ایک کروڑ بیرل کی کمی کی جائے گی، اس اقدام کا مقصد کرونا وائرس کے بحران کے سبب گر جانے والی قیمتوں کو بڑھانا ہے۔اوپیک تنظیم اور اس کے ساتھ اتحاد میں شامل تیل پیدا کرنے والے ممالک کے مطابق جولائی اور دسمبر کے درمیان یومیہ پیداوار کی کمی 80 لاکھ بیرل کر دی جائے گی، بعد ازاں جنوری 2021 اور اپریل 2022 کے درمیان اس یومیہ پیداوار کی کمی کو 60 لاکھ بیرل کر دیا جائے گا۔اوپیک پلس کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ وہ تیل کی منڈی کا جائزہ لینے کے لیے دس جون کو ایک اور ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔

دوسری جانب سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی چینل نے اوپیک اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے درمیان تیل کی پیدوار میں کٹوتی پر اتفاق کا بتایا ہے اور کہا گیا ہے کہ یکم جولائی تک یہ ممالک یومیہ دس ملین بیرل کم تیل پیدا کریں گے جب کہ اس کے بعد سے رواں سال کے اختتام تک یہ کٹوتی 8 ملین بیرل یومیہ ہو گی۔ بتایا گیا ہے کہ اگلے سال کے آغاز سے سولہ ماہ تک یہ ممالک چھ ملین بیرل یومیہ کم تیل پیدا کریں گے۔ یہ بات اہم ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے،اس حوالے سے روس اور سعودی عرب کے درمیان واضح اختلاف رائے بھی تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں