اوسلو میں جمعہ کے روزکئی ہزار افراد نے ایک احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا۔جبکہ کئی تعمیری کمپنیوں میں ملازمین کو کام ضرور کرنا پڑتا ہے۔استوانگر میں محکمہء صحت کے تمام ملازمین کو قریطینہ پر بھیج دیا گیا ہے۔اسی طرح مظاہرے میں حصہ لینے والے تمام افراد کے لیے بھی قریطینہ میں بیٹھنا لازمی قرا دے دی اگیا ہے۔یہ مظاہرہ امریکہ میں ایک پولیس مین کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل اور نسلی منافرت کے خلاف کیا گیا تھا۔
نارویجن ہیلتھ ڈائیریکٹریٹ کے اسسٹنٹ اسپن روستروپ Espen Rostrup کا کہنا ہے کہ تمام افارد کو قرنطینہ میں بھیجنا ضروری نہیں۔صرف وہی افراد قرنطینہ میں جائیں جن میں سانس کی نالی میں انفکشن کی علامات پائی جاتی ہیں۔انافراد کو ابتدائی علامات کے ساتھ اپنے گھر پہ ہی رہنا چاہیے۔
NTB/UFN