پندرہ جون سے ڈنمارک کے سفر کی اجازت

نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے اعلان کیا ہے کہ پندرہ جون سے نارویجن ڈنمارک کا سفر کر سکیں گے جبکہ ڈنمارک سے بھی لوگ ناروے آ سکیں گے۔اسکا مطلب یہ ہے کہ اب دنمارک جانے والوں کو قرنطینہ میں نہیں بیٹھنا پڑے گا۔جبکہ سویڈن کا بارڈر کھولنے کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ نارویجن وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ڈنمارک جانے والے نارویجنوں کو ان قوانین کو پڑھ کر جانا پڑے گا جو ان کے لیے بنائے گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ لوگ ڈنمارک کے علاوہ دوسرے ممالک کی جانب سفر نہکریں جبکہ نارویجن وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اب لوگ پندرہ جون سے ڈنمارک کی جانب سفر کر سکیں گے جسکا با ظابطہ حکم نامہ پندرہ جون سے پہلے جاری کر دیا جائے گا۔
دوسرے ممالک کی جانب سفر کرنے کے معاملات پر نارویجن حکومت کی بات چیت چل رہی ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کو چاہی کہ سرحدیں کھلنے کے بعد بھی ایسے علاقوں میں نہ جائیں جہاں وبائی مرض کے اثرات ذیادہ ہیں۔اس وقت ڈنمارک جانے کے لیے بحری راستے کھولے جائیں گے۔جبکہ ڈینش حکام کا کہنا ہے کہ وہا جانے والے افراد کو چاہیے کہ وہ چھٹیاں گزارنے کے لیے ہوٹل اور رہائشیں ذیادہ دنوں کے لیے بک کروائیں۔یہ ڈینش حکومت کی جانب سے لوگوں کے لیے مشورہ ہے۔
سفر کرنے سے پہلے سوچیں
نارویجن وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سویڈن کے بارڈر کے قریبی علاقوں میں سوچ سمجھ کے جائیں کیونکہ وہاں وباء کے اثرات ذیادہ ہیں۔جبکہ فن لینڈ اور نیدر لینڈ کے سفر نسبتاً آسان ہوں گے۔ لیکن وبائی مرض کی صورتحال کے ساتھ کچھ تبدیلیاں بھی ممکن ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں