برطانوی شہر برسٹل میں ایک خاتون اپنا گھر فروخت کر رہی تھی جس کی مالیت 3لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 6کروڑ 35لاکھ روپے) تھی لیکن ایک رات اچانک اس گھر کی دیوار پر ایسی چیز نمودار ہو گئی کہ اس کی قیمت 50لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 1ارب 5کروڑ روپے)تک پہنچ گئی۔ میل آن لائن کے مطابق برسٹل کی پارک سٹریٹ میں واقع اس گھر کی مالک 57سالہ ایلین میکین نامی خوش قسمت خاتون تھی جس نے ایک ہفتے بعد گھر کے خریدار کے ساتھ معاہدہ کرنا تھا لیکن 10دسمبر کی رات اس کے گھر کی ایک بیرونی دیوار پر معروف سٹریٹ آرٹسٹ ’بینکسی‘ (Banksy)نے ایک پینٹنگ بنا دی۔
بینکسی کی طرف سے گھر کی دیوار پر پینٹنگ بناڈالنے کے بعد حکام نے ایلین کو گھر کی فروخت سے روک دیا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بینکسی کی پینٹنگ دیوار پر بن جانے کے بعد اس گھر کی قیمت 3لاکھ پاﺅنڈسے بڑھ کر 50لاکھ پاﺅنڈ تک پہنچ سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایلین کے گھر کی دیوار پر بنائی گئی اس پینٹنگ میں بینکسی نے ایک عمررسیدہ پنشنر خاتون کو دکھایا ہے جو چھینک رہی ہوتی ہے۔ اس پینٹنگ کو ’آچھو‘ (Aachoo)کا نام دیا گیا ہے۔ حکام کی طرف سے بینکسی کے اس شاہکار پر شیشہ لگا کر اسے محفوظ کر دیا گیا ہے اور لوگ بڑی تعداد میں اسے تصویر کو دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ بینکسی ایک نامعلوم سٹریٹ آرٹسٹ ہے جو 90کی دہائی سے دیواروں پر ایسے شاہکار بناتا آ رہا ہے جو معاشرے کے مسائل کی عکاسی کرتے ہیں۔