پاکستانی ائیر لائن کو کس بات کا انتظار ہے آخر؟

تحریر شازیہ عندلیب
پاکستانی ایوی ایشن اتھارٹی اور ایویئیں‌ایشین اولمپکس
ابھی ایک خبر نظر سے گزریہے کہ کراچی میں ایک نجی ائیر لائن کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ کے لیے کراچی ائیر پورٹ پہ اتر گیا۔مزید یہ انکشاف بھی خبر میں شامل تھا کہ یہی طیارہ پہلے بھی ہنگامی لینڈنگ کئی مرتبہ کر چکا ہے یعنی کہ یہ طیارہ اور یہ نجی کمپنی دونوں ہی بہت ہنگامہ خیز لگتے ہیں جبھی تو بار بار ہنگامی لینڈنگ کر رہے ہیں۔…..
خبر میں نہ تو اس نجی ائیر لائن کا نام بتایا گیا ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی قسم کے نوٹس کا زکر کیا گیا ہے حالانکہ اس میں ایک خاص حکومتی اہلکار بھی سوار تھے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھے کہ دوسری ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہی اس طیارے کو ہی منسوخ کر کے اسے کسی میوزیم کے حوالے کرتے یا پھر خوش ذوقی کا ثبوت دیتے ہوئے کوئی زمیندار اسے اپنی حویلی میں شام کی پارٹیوں کے لیے ڈرائنگ روم کے طور پہ رکھ لیتے۔ایک ٹکٹ میں ڈبل مزے …..مگر لگتا ہے کہ ارباب اختیار کو طیارے کی منسوخی کے لیے کسی بڑے ہنگامے کا انتظار ہے صرف ہنگامی لینڈنگ اس کے لیے کافی نہیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ایوایشن بھی ایویئیں ہے اب یہ اپنا نام بدل کر ایویئں ایشین اولمپک رکھ لیں کیونکہ طیارہ اب ایشین اولمپکس میں کرتب تو دکھا سکتا ہے اتنی ہنگامی لینڈنگوں کے بعد—
اور اب تو یقیناً پائلٹ بھی ٹرینڈ ہو گیا ہو گا مفت میں ائیر فورس کا مشکل امتحان پاس کیے بغیر ہی۔
سوچنے کی بات ہے …آخر اس طیارے کو حکومت نے گراؤنڈ کیوں‌ نہیں کیا؟ ناکارہ کیوں قرار نہیں دیا؟جب پانی سر سے گزر جائے گا اور طیارہ مسافروں‌سمیت گزر جائے گا پھر سارے مل کے رولا ڈالیں‌گے….
سارا میڈیا ساری حکومت کی مشینری اور کل پرزے ہلنے لگیں‌گے…..
کیا اسے کسی بڑے حادثے، کسی واقعہ کا انتظار ہے یا پھر یہ کسی بڑے افسر کی سفارش سے ابھی تک ایمرجنسی لینڈنگ کر رہا ہے؟ ایسا کریں کہ اسکا نام ہی ایمرجنسی لینڈنگ طیارہ رکھ دیں تاکہ مسافر اور جہاز کا عملہ طیارے میں پوری تیاری کے ساتھ سواری کریں۔ویسے یہ فلائٹ ایڈ ونچر پسند افراد کے لیے بہت اچھی ثابت ہو گی اور اگر اس فضائی کمپنی کے اہل خانہ کے نجی استعمال کے لیے استعمال کیا جائے یا پھر پاکستانی سیاستدانوں کو اس طیارے کی فری ٹکٹیں جاری کر دی جائیں تو کیا ہی کہنے۔۔۔۔آپ کا کیا خیال ہے اس بارے میں؟

اپنا تبصرہ لکھیں