جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے وفد کی وشال گڑھ کی فساد زدہ بستی گزا پور کا دورہ اور امدادی کاموں کا آغاز

گزا پور کی بستی پر منصوبہ بند طریقے سے فسادیوں نے مسجد، گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا حکومت فسادیوں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں– عبدالمجیب‎

گزا پور کی بستی پر منصوبہ بند طریقے سے فسادیوں نے مسجد، گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا حکومت فسادیوں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں– عبدالمجیب

ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب جسے دنیا آئیڈیا آف انڈیا کے نام سے جانتی ہے
شر پسندوں کی جانب سے اسے مسلسل مسخ کرنے کی منصوبہ بند کوششیں گزشتہ چند برسوں سے کی جا رہی ہیں. مختلف سماجوں کی آمیزش سے رنگا رنگ یہ تہذیب تار تار ہورہی ہے. ایسا ہی ایک واقعہ چند روز قبل کولہا پور میں واقع وشال گڑھ کے قریب رونما ہوا جہاں فتنہ گروں نے مذہبی بنیاد پر بعض اہل وطن کی عزت آبرو، عقیدت، آزادی، مکانات، اشیائے حیات پر حملہ کیا. حتی کہ مسجد کو خاص طور پر نقصان پہنچایا ہیں۔

صورت حال کا حقیقی اندازہ لگانے کے لیے جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی ایک ٹیم نے 21 جولائی کو تباہ شدہ مسلم واڑی (بستی) گزاپور کا دورہ کیا۔
گزاپور، وشال گڑھ سے پہلے راستہ کے دونوں جانب بسا ہوا ایک گاؤں ہے اس گاؤں میں ایک ایک کلومیٹر کے فاصلے پر الگ الگ سماج کی11 واڑیاں (بستیاں) ہیں۔
یہاں کُنبی، چرم کار، وانی (بنیا)، مراٹھا، دلت و دھنگر وغیرہ سماج کے افراد کی اور کئی واڑیاں ہیں۔
وشال گڑھ سے تین کلو میٹر پہلے آخری بستی مسلم واڑی ہے۔
جس میں کم و بیش 110 مکانات، 10 کے آس پاس بڑی چھوٹی دکانیں اور ایک مسجد ہے۔
14 جولائی کو سمبھاجی راجے سابقہ ایم پی نے وشال گڑھ سے تجاوزات ہٹانے کا نعرہ دیا چشم دیدوں کے مطابق 10 تا 12 ہزار لوگ وشال گڑھ پہنچیں جب پولیس نے انہیں وہاں سے لاٹھی چارج کرکے بھگایا تو اس میں سے ڈیڑھ تا دو ہزار فسادیوں نے گزاپور پر حملہ کردیا۔
فتنہ پروروں نے خاص طور پر مسلم رہائشی مکانات، دکانوں ، ہوٹلس عبادت گاہ اور 4 وھیلرز و 2 وھیلرز پر حملہ کیا۔
مسجد کے منبر کو نقصان پہنچایا ہے،
دروازے، کھڑکیاں، دیواروں کی جالیاں، مکمل الیکٹرک فٹنگ، لائٹ، چٹائیاں، الماریاں، دیگر سامان سب توڑپھوڑ کر جلاکر خاک کردیا ہے۔ وضو خانہ مع پائپ فٹنگ اور طہارت خانہ مکمل توڑ دیا ہے۔مسجد کے اوپر دو دو فٹ کے چھوٹے جھوٹے مینار توڑ دیے ہیں۔ اس کے بعد فسادیوں نے مکانات کی توڑپھوڑ کی
تقریباً 40 گھروں کو کم وہ بیش نقصان پہنچایا گیا ہے. کسی کے دروازے یا کھڑکیاں توڑی ہیں،کسی کے چھت کا حصہ، کسی کی کوئی دیوار وغیرہ۔
ایک مکان میں باقاعدہ باہر سے ایل پی جی گیس سلینڈر لاکر جلایا گیا جس کی وجہ سے پورا گھر ساز و سامان کے ساتھ تباہ ہوگیا۔فسادیوں نے دکانوں نے کم و بیش 10 دکانوں کو مکمل توڑکر سامان پیسہ لوٹ لیا۔ جن میں چکن کی دکانیں، گھروں سے متصل چھوٹی چھوٹی کرانہ دکانیں، پان ٹپری وغیرہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ گاؤں کی ایک ہوٹل (جو بستی کے لحاظ سے بڑی ہوٹل کہلاتی ہے)۔۔ اس پر حملہ کرکے تمام ساز و سامان توڑ کر جلا دیا، نقد لوٹ لیاہے۔
گھروں کے سامنے کھڑے کاروں موٹر سائیکلوں 8تا 10 چھوٹی بڑی کاریں، گاڑیاں اور 50 کے قریب موٹر سائیکلز و اسکوٹرز کو لوہے کے پائپ اور ہتھوڑوں و پتھروں کے ذریعے نقصان پہنچایا گیا۔
کسی بھی گھر کی موٹر سائیکل محفوظ رہنے نہیں دیا گیا۔
گزاپور واسیوں کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ کے علم میں یہ بات تھی کہ بستی پر حملہ ہوسکتا ہے اس کے باوجود مناسب پولیس بندوبست نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسے حالات کی گاؤں والوں کو پیشگی اطلاع دی گئی۔ نشان زد کرکے مسلم واڑی کو نقصان پہنچایا گیا. اس کو اتفاق سمجھے یا منصوبہ بند سازش کے مسلم واڑی سے لگ کر ہی برادران وطن ہندو بھائیوں کے گھروں، دکانوں ، گاڑیوں کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
فسادیوں نے سب سے پہلے مسجد میں گھس کر مسجد میں موجود لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کی انہیں وہاں سے بھگایا قرآن مجید کو جلایا ، مسجد کے دروازوں ، دیگر چیزوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
ایک چشم دید کے مطابق جیسے ہی ہم نے دیکھا فسادی ہمارے گھروں کی طرف بڑھ رہے ہیں ہم نے دروازے لگائے لیکن انہوں نے دروازے توڑ کر ہم پر حملہ کیا ہم اپنے چھوٹے بچوں کو لے کر جنگل میں بھاگے اور اپنی جان بچائی موت ہم کو سامنے نظر آرہی تھی۔
دوسرے چشم دید نے بتایا کہ میرا گھر روڈ کے کنارے ہیں فسادیوں نے مجھ سے رین کوٹ ، پانی مانگا تو ہم نے انہیں دیا لیکن ان ظالموں نے گھر میں گھس کر گیس سلینڈر سے گھر اڑا دیا بڑی مشکل سے میں نے اپنی اور بچوں کی جان بچائی اس خاتون کی آنکھ پر پتھر کا زخم ہے۔
گزا پور کے متاثرین سے بات کی گئی تو وہ لوگ بہت سہمے ہوئے ہیں۔
پہلی نظر میں یہ لگتا ہے کہ مسلم واڑی کو دہشت زدہ کرنے کا خاص مقصد ان کو گزا پور سے بھگانا ہے تاکہ معاشی فائدے حاصل کیے جاسکے۔
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر اور فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا اس میں عبدالمجیب سیکریٹری جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر، اسلم غازی صاحب صدر اے پی سی آر، مہاراشٹر مظہر فاروق صاحب سیکریٹری آئیڈیل ریلیف کمیٹی ٹرسٹ، عرفان انجنئیر صاحب ، اسمعیل صاحب ناظم ضلع کولہاپور ،اکبر انعامدار صاحب امیر مقامی ، اشفاق احمد سیکریٹری ایس آئی او مہاراشٹر اور نہال احمد یوتھ موومنٹ مہاراشٹر شامل تھے۔
الحمدللہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی جانب سے بازآبادکاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور امدادی کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

Arshad Shaikh
Secretary, Media Dept. Jamaat-e-Islami Hind, Maharashtra
Address: Darul Faiz, 7th floor, Iqbal Kamali Junction, 4 Sankli Street
Madanpura, Byculla (West),
Mumbai – 400008

اپنا تبصرہ لکھیں