کئی بار فیل ہونے والے نوجوان نے ڈاکٹریٹ‌کی تعلیم کیسے حاصل کی

[16:44, 13.9.2024] Gull Bahar Bano
حوصلہ بلند کرنے والی ایک سبق آموز کہانی …
جہلم سے گل بہار بانو کی زبانی
راجھستان کا ایک طالب علم ہائی اسکول میں فیل ہو گیا ۔دوسرے سال اس نے پھر امتحان دیا مگر وہ دوبارہ فیل ہو گیا اس کے بعد جب اس کا تیسرا سال کا نتیجہ آیا اور اس نے دیکھا کے وہ اب بھی فیل ہوا تو اس کو سخت دھچکا لگا ۔وہ اتنا بے زار ہو ا کہ گھر سے بھاگ نکلا ۔چلتے چلتے وہ ایک گاؤں کے کنارے پہنچا اس کو پیاس لگ رہی تھی اس نے دیکھا کہ ایک کنواں جس پر کچھ عورتیں اور بچے پانی بھر رہے ہیں ۔وہ کنویں کے پاس پہنچا تا کہ اپنی پیاس بجھا سکے مگر وہاں اس نے ایک منظر دیکھا ۔منظر بظاہر چھوٹا سا تھا مگر وہ اس سے اتنا متاثر ہوا کہ وہ اپنی پیاس بھول گیا ۔اس کو اچانک محسوس ہوا کہ اس نے پانی سے بڑی ایک چیز پا لی ہے اس نے دیکھا کہ گاؤں کے لوگ جو پانی بھرنے کے لیے کنویں پر آتے ہیں عام طور پر ان کے ساتھ دو عدد مٹی کے گھڑے ہوتے ہیں ،ایک گھڑے کو کنویں کے قریب ایک پتھر پر رکھ دیتے ہیں اور دوسرے گھڑے کو کنویں میں ڈال کر پانی نکالتے ہیں اس نے دیکھا کہ جس پتھر پر گھڑا رکھا جاتا ہے وہ گھڑا رکھتے رکھتے گھس گیا ہے ۔گھڑا مٹی کی چیز ہے “اس نے سوچا مگر جب وہ بار بار بہت دنوں تک ایک جگہ رکھا گیا تو اس کی رگڑ سے پتھر گھس گیا ۔اسقلال کے ذریعے مٹی نے پتھر: کے اوپر فتح حاصل کر لی مسلسل عمل نے کمزور کو طاقتور کے اوپر غالب کر دیا پھر اگر میں برابر محنت کروں تو کیا میں کامیاب نہیں ہو سکتا کیا کوشش کے اضافے سے میں اپنی کمی پر قابو نہیں پا سکتا یہ سوچ کر بھاگے ہوئے طالب علم کے قدم رک گئے ۔وہ لوٹ کر اپنے گھر واپس آ گیا اور دوبارہ تعلیم میں اپنی محنت شروع کر دی ۔اگلے سال وہ چوتھی بار اپنے سکول کے امتحان میں بیٹھا اس بار حیرت انگیز طور پر نتیجہ مختلف تھا اس کے پرچے اتنے اچھے ہوے کہ وہ اول درجے میں پاس ہو گیا تین بار ناکام ہونے والے نے چوتھی کوشش میں نمایا کامیابی حاصل کی پتھر کا سبق نوجوان کی زندگی کے لیے اتنا اہم ثابت ہوا کہ اس کی زندگی کا رخ بدل گیا جو طالب علم ہائی اسکول میں مسلسل نا کام ہو کر وہ اس کے بعد مسلسل فرسٹ آنے لگا یہاں تک کہ ایم اے میں اس نے ٹاپ کیا اس کے بعد وہ ایک اسکالر شپ پر اعلیٰ تعلیم کے لیے
بیرون ملک میں گیا اور وہاں سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔یہ کوئی انوکھا واقع نہیں جو صرف ایک گاؤں میں پیش آیا ہو ۔حقیقت یہ ہے کے ہر جگہ ایسے ” پتھر ” موجود ہیں جو آدمی کو زندگی کا سبق دے رہے ہیں جو ناکامیوں میں سے کامیاب بن کر نکلنے کا اشارہ دیتے ہیں ۔اگر آدمی کے اندر نصیحت لینے کا مزاج ہو تو وہ اپنے قریب ہی ایک ایسا ” پتھر ” پا لے گا جو خاموش زبان میں اس کو وہی پیغام دے رہا ہے جو مزکورہ نوجوان کو اپنے پتھر سے ملا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں