تحریر: ڈاکٹر شہلا گوندل
اس دن صبح کا آغاز ہی ایک خوشگوار احساس کے ساتھ ہوا تھا۔ میں نے ایس اے کو میسج کیا کہ میں آج خواتین کی تنظیم کے نئے دفتر آ رہی ہوں، اور فوراً ہی ان کی طرف سے جوابی میسیج آیا، جس میں خوشی اور جوش جھلک رہا تھا۔ انہوں نے ایڈریس بھیج دیا، اور میں نے جلدی جلدی اپنے گھر کے کام ختم کیے تاکہ وقت پر نکل سکوں۔
اوسلو جانے والی ٹرین وقت پر آئی، اور میں اوسلو ایس پر اتری۔ وہاں سے دفتر صرف پانچ منٹ کی واک پر تھا، لیکن دفتر پہنچ کر ایک چھوٹا سا مسئلہ پیدا ہوا۔ ریسیپشن پر موجود بندے سے جب میں نے پوچھا تو وہ کہنے لگا کہ دفتر نیا ہے، اور اسے زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ اس نے مشورہ دیا کہ میں کسی کو فون کر لوں۔
میں نے ایس اے کو کال کی، لیکن وہ فون اٹینڈ نہیں کر رہی تھیں۔ میسیج بھی شاید دیکھنے کا وقت نہیں ملا۔ اب میں تھوڑی پریشان ہو گئی، لیکن پھر مجھے خیال آیا کہ اردو فلک کے واٹس ایپ گروپ میں پیغام چھوڑ دیتی ہوں۔ یہ طریقہ کام کر گیا! کیو نے میسیج پڑھ لیا اور فوراً ہی آ گئیں۔ وہ قریب ہی سٹی سینٹر میں تھیں، اور جیسے ہی ملیں، انہوں نے مسکراتے ہوئے میرا پرتپاک استقبال کیا۔
بلڈنگ آٹھ فلورز پر مشتمل تھی، اور ہمارا دفتر دوسرے فلور پر تھا۔ ہم سیڑھیوں سے بھی جا سکتے تھے، لیکن کیو کے پاس سامان والی ٹرالی تھی، جس میں وہ گرما گرم نمک مرچ والے پین کیک لے کر آئی تھیں، تو ہم نے لفٹ کا استعمال کیا۔ لفٹ میں خوشبو ایسی تھی کہ دل چاہا فوراً کھانے بیٹھ جائیں!
جیسے ہی ہم میٹنگ روم میں پہنچے، ایس اے نے بڑے جوش و خروش سے میرا استقبال کیا۔ ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی، لیکن انہوں نے شکوہ بھی کیا، “آپ نے اتنی دیر لگا دی!” میں نے ہنستے ہوئے کہا، “ذرا اپنا موبائل دیکھ لیں، میں نے کتنی کالز کی ہیں!”
سب ہنسنے لگے، اور وہ دن ایک نہایت خوشگوار اور نتیجہ خیز ملاقات کا آغاز ثابت ہوا۔ یہ دفتر واقعی ایک نئے خواب کا آغاز تھا، جہاں خواتین کے لیے بڑے مقصد اور لگن کے ساتھ کام کیا جا رہا تھا۔ اور مزید ہونے والا تھا
جاری ہے…
بہت خوب شہلا جی کیا مہکتی چہکتی تحریر ہے۔ آج پتہ چلا ہے کہ یہ دفتر کتنا خوبصورت ہے ۔ بلکہ آپکی تحریر نے اسکی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیے ہیں ۔
اب سمجھ آئی کہ خوبصورت لوگوں کی موجودگی ماحول کو کیسے خوبصورت بنا دیتی ہے👌