24 نومبر کو عمران خان کی کال پر اوسلو کی لبیک

24 نومبر 2024 کی شام اوسلو کی فضائیں پاکستان کے حق میں گونج اٹھیں جب تحریک انصاف ناروے کے صدر حاجی افضال کی زیرِ صدارت نیشنل تھیٹر کے باہر ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا۔ جلسے میں خواتین، بچے، بزرگ، اور نوجوان بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور برفباری اور بارش کے باوجود جوش و خروش کی مثال قائم کی۔ چھتریوں کے نیچے کھڑے شرکاء کا جذبہ اور عمران خان سے محبت دیدنی تھی۔

جلسے کے آغاز پر حاجی افضال نے اپنے خطاب میں شرکاء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم کی سختیوں کے باوجود آپ کا یہاں موجود ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے لیے ہماری محبت اور جدوجہد کسی بھی رکاوٹ سے کمزور نہیں ہوگی۔ انہوں نے عمران خان کے حقیقی آزادی کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے شرکاء کو متحد رہنے کی تلقین کی۔

اردو فلک کی ہوم ایڈیٹر ڈاکٹر شہلا گوندل نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ برفباری اور بارش ہمیں روک نہیں سکتی بلکہ اس کو گواہ بنا کر ہم اپنی مادر وطن میں عدل و انصاف کا پرچم بلند کرنے کا عزم کرتے ہیں ۔ اپنی نثری نظم “ تخت پہ بیٹھے خواب چور” میں انہوں نے خواتین کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی تعمیر اور جدوجہد میں ہماری شمولیت ناگزیر ہے۔ ان کی نظم نہایت ولولہ انگیز اور جذبے سے بھرپور تھی جس نے خواتین سمیت تمام شرکاء کے حوصلے مزید بلند کر دیے۔

جلسے میں ناروے کی معروف سیاسی پارٹیوں کے نمائندے بھی شریک ہوئے اور عمران خان اور پاکستانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ایک نارویجن سیاسی رہنما نے کہا کہ پاکستانی عوام کی جدوجہد اور عزم قابلِ تحسین ہے، اور عمران خان انصاف اور جمہوریت کے لیے عالمی سطح پر ایک نمایاں شخصیت ہیں۔

پورے جلسے کے دوران جوش و خروش عروج پر رہا۔ “عمران خان زندہ باد”، “پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الا اللہ” اور “حقیقی آزادی، عمران کے سنگ” جیسے نعرے مسلسل بلند ہوتے رہے۔ شرکاء نے پاکستانی پرچم اور پلے کارڈز کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ عمران خان کے پیغام کو دنیا بھر میں عام کریں گے۔

یہ جلسہ نہ صرف ایک سیاسی اجتماع تھا بلکہ اوسلو کی پاکستانی کمیونٹی کے اتحاد اور حوصلے کی علامت بھی بن گیا۔ سخت موسم کے باوجود، یہ اجتماع اس بات کا ثبوت تھا کہ پاکستانی کمیونٹی اپنے وطن اور قیادت کے لیے ہر حال میں پرعزم اور متحد ہے۔ جلسے نے پاکستانی کمیونٹی کے عزم، ولولے اور تحریک انصاف ناروے کی قائدانہ صلاحیتوں کو نمایاں کر دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں