’’دستور ہند کی کاپی کو نقصان پہنچانا شرارت انگیز کارروائی ہے ، خاطیوں کیخلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے‘‘
ممبئی : جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر مولانا الیاس خان فلاحی نے پربھنی فساد کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا’’دستور ہند کی کاپی کو نقصان پہنچانا شرارت انگیز کارروائی ہے ، خاطیوں کیخلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے‘‘۔
مولانا الیاس خان فلاحی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’پربھنی میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس رکھی ہوئی دستور ہند کی کاپی کو نصان پہنچانے والے کے مقاصد کو بخوبی سمجھا جاسکتا ہے ۔ وہ اپنی اس ذلیل حرکت سے یہ باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ دستور ہند کی ان کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں اور یہ کہ وہ جو کچھ چاہیں گے کر گزریں گے، قانون ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکتا‘‘۔ واضح ہو کہ اس طرح کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں مگر اس ذہنیت کے لوگوں کو قانون کا کوئی خوف نہیں ،اس کی وجہ انتظامیہ کا ایسے گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں سستی برتنا ہے ۔ یہی سبب ہے کہ ایسے واقعات کے بعد عام طور پر حالات بے قابو ہوجاتے ہیں اور تشدد پھوٹ پڑتا ہے ۔ پولس اور تفتیشی ایجنسیوں کو اپنی سرگرمیوں میں بہتری لاکر عوام میں اعتماد بحال کرنا ہوگا ۔
مولانا فلاحی نے عوام سے صبرو تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت میں امن و امان کی صورتحال کو بگڑنے نہیں دینا چاہئے ۔ ہم مانتے ہیں کہ آئین ہند کی کاپی کو نقصان پہنچانے کی حرکت شرمناک ہے لیکن تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ضلع انتظامیہ حالات کو بہتر ڈھنگ سے سنبھالے اور خاطیوں کو فوری گرفتار کرکے تفتیش کرکے کہ وہ کون سے عناصر ہیں جو دستور ہند کے خلاف ایسی ذہنیت رکھتے ہیں اور ماحول کو پر تشدد بنا کر اپنا مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ مولانا نے شہر کے دانشوروں ، سیاسی لیڈروں اور تعلیمی میدان سے تعلق رکھنے والوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہ طور پر دستور مخالف ذہنیت کا سد باب کرنے کیلئے آگے آئیں ۔