جس پودے کی تصویر دیکھ رہے ہیں، وہ دراصل ایک بتیس ہزار پرانا پودا ہے، جو لیبارٹری میں ایک تجربہ کے نتیجے میں کِھلا ہے۔
32,000 سال پہلے، ایک آرکٹک (شمالی برفانی زون) کی ایک مقامی زمینی گلہری نے کچھ پودوں کے حصوں کو کھا لیا، خاص طور پر سائلین سٹینوفیلا Silene Stenophylla ، جو سائبیریا کا ایک مقامی پھول دار پودا ہے، جس میں اس پودے کے کچھ بیج بھی شامل تھے۔ گلہری اسے ہضم کرنے کے چکر میں تھی جب اس کی زندگی ختم ہوگئی اور وہ برف کے ایک تودے میں دب کرمر گئی۔ سائنسدان اس گلہری کے جسم کو پرما فراسٹ (زیر سطحی منجمد زمین )سے نکال کر اس کا معائنہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
2012 میں، کچھ روسی سائنسدانوں نے سائلین سٹینوفیلا پلانٹ سے ایک منجمد پھل دریافت کیا جسے برفانی دور کی ایک گلہری نے مرنے سے پہلےپرما فراسٹ میں اپنے جسم میں محفوظ کیا تھا۔ یہ پھل سائبیریا میں دریائے کولیما کے قریب ایک فاسلائزڈگلہری کے بل میں پایا گیا تھا۔ اسکے پھل کے کچھ حصے گلہری کے جسم میں بھی پائے گئے تھے۔ ریڈیو کاربن ڈیٹنگ نے تصدیق کی کہ یہ پھل تقریباً 32,000 سال پرانا تھا۔ سائنسدانوں نے منجمد بیجوں سے ٹشو نکالا، اسے شیشیوں میں رکھا، اور پودوں کو کامیابی سے جرمینیٹ کیا۔ پودے بڑھے، پھولے، اور، ایک سال کے بعد، انہوں نے اپنے بیج بنائے۔
ان کی حیرت کوئی انتہا نہیں رہی جب انہوں نے محسوس کیا کہ اس پودے کے بیج اب بھی قابل کاشت ہیں اور وہ اسے اگانے میں کامیاب ہے۔ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا پودا سائلین سٹینوفیل نکلا، جو آخری بار 32000 ہزار سال پہلے کھلا تھا۔ یہ ناقابل یقین دریافت زمینی زندگی کی لچک اور قوت حیات کو نمایاں کرتی ہے۔
یہ سب سے قدیم پودوں کا مواد تھا جسے دوبارہ زندہ کیا گیا تھا، جس نے تقریباً 1,200 سال پرانے ایک پودے”مقدس کنول sacred lotus ” کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔ اس ریسرچ اور تجربہ سے پتہ یہ چلتا ہے کہ پرما فراسٹ “قدیم جین پول کے لئے ذخیرہ” ہوسکتا ہے، اور اس سے بہت سارے معدوم جانوروں اور پودوں کی انواع اور دوبارہ سے زندہ کیا جاسکتا ہے۔
![](https://usercontent.one/wp/www.urdufalak.net/wp-content/uploads/2024/12/32000-years-old-plant.jpg)
Recent Comments