ًٍ ایک بوڑھا آدمی تربوز بیچ رہا تھا اس نے بورڈ پر لکھ رکھا تھا۔۔۔۔۔

ایک بوڑھا آدمی تربوز بیچ رہا تھا۔ اس نے بورڈ پر لکھ رکھا تھا۔
30 روپے کا ایک تربوز
100 روپے کے تین
اتنے میں ایک نوجوان آیا جو پڑھا لکھا لگ رہا تھا۔ اس نے پہلے 30 روپے کا ایک تربوز خریدا پھر 30 روپے کا دوسرا تربوز خریدا، ایسے الگ الگ کر کہ تیسرا بھی 30 روپے میں خریدا۔
جاتے جاتے بوڑھے کی طرف مڑا اور کہنے لگا۔
‘شاید آپ کو پتہ نہیں چلا مگر دیکھیں میں نے الگ الگ کر کہ تربوز خریدا اور 10 روپے بچا لیے۔ شاید یہ کاروبار وغیرہ آپ کے بس کی بات نہیں۔ آپ اپنے لیے کوئی اور کام دیکھیں۔
بوڑھا مسکراتے ہوئے۔
آپ جیسے کئی نوجوان روز آتے ہیں۔ انہیں ضرورت ایک تربوز کی ہوتی ہے مگر ایک کی جگہ تین تین خریدتے ہیں اور جاتے ہوئے یہی مشورہ دیتے ہیں ۔

اپنا تبصرہ لکھیں