کلام: مریم عباس وہ مغرور سی عورت جسے پرواہ نہیں ہوتی کسی کی چاہ نہیں ہوتی تیرے ایک “آپ” کہنے سے غم یہ دل پر سہنے سے آنکھیں موند لیتی ہے آس چھوڑ دیتی ہے اسے پھر غم ہوتا ہے مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 14 خبریں موجود ہیں
کلام: مریم عباس سوچتی ہوں تکبر اپنا پھر سے پیارا کر لوں سوچتی ہوں تیری شکست کیسے گوارا کر لوں سوچتی ہوں شدید بے زار ہو تم مجھ سے سوچتی ہوں تم سے تمہارے لئے کنارا کر لوں سوچتی ہوں مزید پڑھیں
شاعرہ: شعاعِ نور بھلا سکتی نہیں وہ دن مری اک نظم دل دہلیز پر جب گیلی آنکھوں سے دیا دل کا جلا کر لوٹ آئی تھی تو اس نے دل کے رستوں سے مجھے پیغام بھیجا تھا کسی کے دل مزید پڑھیں
شاعرہ: شعاعِ نور ہے کوئی جملہ گریز کا جو میں اپنی سطروں میں آج بھر لوں ہے کوئی مصرعہ جو روبرو میرے ہاتھ باندھے کہے کہ ہاں اجنبی فضا یہ یا بیوفائی دلیل کی اک صدا لگائے ہے کوئی منکر مزید پڑھیں
کلام: شعاعِ نور انتخاب: ڈاکٹر شہلا گوندل یہ میرا قالب گداز ہوکے اسی ارادے کو پختگی سے نبھا رہا ہے کہ جس کا مجھ سے عہد لیا تھا اذیتوں اور مشقتوں کے ہر اک شکنجے نے مجھ کو آزاد کردیا مزید پڑھیں
مصنفہ: قرۃ العین حیدر لاکھوں برس گزرے۔ آسمان پر شمال کی طرف سفید بادلوں کے پہاڑ کے ایک بڑے غار میں ایک بہت بڑا ریچھ رہا کرتا تھا۔ یہ ریچھ دن بھر پڑا سوتا رہتا اور شام کے وقت اٹھ مزید پڑھیں
کلام :منیر احمد نعت روضہِ اطہر پہ کی تھیں جو کبھی سرگوشیاں یاد آتی ہیں مجھے وہ باہمی سرگوشیاں مژدہِ جنت ملا تھا فاطمہ کو آپﷺ سے مصطفیٰ نے اُن سے کیں جب آخری سرگوشیاں جلوہِ رُوئے نبی کے شوق مزید پڑھیں
شاعر : ڈاکٹر کوثر محمود نہ میں جنت جانا نہ میں دوزخ جانا وے میں خاک توں بنیا تے میں خاک سمانا کھڑی گور ٹھکانہ مینوں بخش دے سائیں آیا تیری درگاہے لپ خیر دی پائیں شالا جگ جگ جیویں مزید پڑھیں
شاعرہ: شعاعِ نور یہ قید ہے قید با مشقت ، یہ رسم کیسی ہے ہجر گھر میں، رواج کب سے یہ چل پڑا دمکتے رخسار سرخ پھولوں سے رنگ کیسے کشید کرکے نکھر رہے ہیں یہ مسکراہٹ طواف کرتی دلوں مزید پڑھیں