نعت خواں غلام سکینہ سے گفتگو انٹر ویو شازیہ عندلیب غلام سکینہ کو اکثر میلاد کی محفلوں میں مائیک لیے ہوئے اور کسی کتاب کے ساتھ نعتیں پڑھتے ہوئے سنا۔انکا نعت پڑھنے کا انداز اسقدر کوبصورت ہوتا ہے کہ مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 102 خبریں موجود ہیں
شکیل عادل زادہ کی کہانی مدرسے میں سخت پٹائی ہوتی تھی۔ بنا ٹکٹ سفر کے الزام میں پکڑا گیا تو ٹی ٹی کو جھوٹی کہانی گھڑ کر سنائی۔ حفظ کے بعد 3 سال تراویح پڑھائی۔ شکیلہ جمال کے نام مزید پڑھیں
نارویجن پاکستانی ویب سائٹ اپنا کے ایڈیٹر محمد عدنان سے گفتگو گفتگو،شازیہ عندلیب تعارف عدنان ناروے میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے نارویجن اور رومن ردو میں اپنا کے نام سے ایک ویب سائٹ چلا رہے ہیں۔یہ یہاں پاکستانی کمیونٹی کی مزید پڑھیں
انٹرویو نعت خواں ناہید شبیر تعارف ناہید شبیر اوسلو کے ایک مضافاتی شہر میں رہائش پذیر ہیں۔پیشہ کے لحاظ سے ناہید کیمسٹ ہیں۔ حال ہی میں انہیں حج کی سعادت بھی نصیب ہوئی ہے۔ناہید کا آبائی شہر راولپنڈی ہے۔انہیں زمانہ مزید پڑھیں
ناروے میں یہ پراجیکٹ پچھلے آٹھ سالوں سے چل رہا ہے۔یہاں یہ تنظیم مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔جبکہ اسپین اور اٹلی میں پہلی بار اس تنظیم کا تعارف کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ہم لوگوں نے کوپن ہیگن میں بھی ایک چھوٹا سا مشاعرہ کرنا ہے۔لوگ مشاعرہ سننے آتے ہیں تو پھر انہیں اس بات پر آمادہ کیا جات ہے کہ وہ اپنی قوم کے بچوں کی تعلیم ی کفالت
یہ کمزور شاعروںکا شاخسانہ ہے۔مل جل کر چلو اور ایک دوسرے کو بڑھاوا دو۔لیکن اس سے فرق کوئی نہیں پڑتا۔آخری دوڑ میں صرف شاعر ہی جیتتا ہے۔گروہ بندیاں پیچھے رہ جاتی ہیں۔کیا کسی نے سنا ہے کی فیض صاحب ،محمود درویش یا علامہ اقبال کا بھی کوئی گروہ تھا جو انکو بڑہاوہ دیتا تھا۔ میں بہت کم لکھنے والا اور کم گو شخص تھا۔اس کے علاوہ اپنے
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان سےدورہ ناروے کے موقع پر اردو فلک سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری تسلسل سے مسائل کا حل نکل سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی کمیونٹی پر فخر ہے
۔انہوں نے دو سال تک ناروے کی روزگار مہیاء کرنے کی کمپنی میں کام کیا ۔غیر ملکیوں کو جاب دلوانے کے لیے وہ ایسے اداروں کا انتخاب کرتی تھیں جن میں غیر ملکی نہیں تھے۔وہ وہاں قابل غیر ملکیوں کو جاب دلواتی تھیں۔انکے اس پراجیکٹ کا مقصد یہ تھا کہ
ناروے میں مسلم خواتین کے بارے میں ہماء نے کہا کہ ان کے لیے کوئی مسلہء اور رکاوٹ نہیں ہے۔ کم از کم نارویجن حکومت اور نارویجن لوگوں کی طرف سے تو نہیں۔ البتہ اگر کوئی خطرہ اور رکاوٹ ہے تو ہمارے اپنے لوگوں کی طرف سے ہے۔ جو کہ ہر موقعہ پر ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے سے باز نہیں آتے۔ہمیں ان گوروں سے کوئی خطرہ نہیںہم جیسے چاہیں بزنس بڑھا سکتی ہیں۔ ہاں ہمیں مقامی زبان ضرور آنی چاہیے۔ نارویجن لوگ اس بات کا بہت برا ناتے ہیںکہ ہم ان
انٹر ویو،نامہ نگار اردو فلک ڈاٹ کام اطہر علی گزشتہ کئی برسوں سے ناروے میں مقیم ہیں۔ اطہر علی کا تعلق پاکستان کے ضلع گجرات سے ہے۔آپ نے اپنی تعلیم ناروے میں ہی مکمل کی۔ اطہر کے پاس سوشل ورک مزید پڑھیں