سفرنامہء حج

سفرنامہء حج زرتاج صدیقی اوسلو سفرنامہء حجاز کی کچھ یادیں ہیں جنہیں میں نے قلمبند کیا ہے۔ سن دو ہزار چھ کا آغاز ہوا تو ارادہ کیا کہ انشا اللہ اس سال فریضہء حج کی انجام دہی سے سبکدش ہوں مزید پڑھیں

جب دو جلیل القدر اولیا ئے کرام میں ٹکراؤ ہوگیا ،وجہ کیا بنی تھی؟ حضرت بابا فرید نے جب ماجرہ سنا تو کیا کہا؟ایک ایسا واقعہ جواللہ کے جلالی بندوں کی ناراضگی موہ لینے کے خطرہ سے آگاہ کرتا ہے

سلطان الاصفیاء حضرت علاوالدین احمد صابرؒ حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے داماد اور بھانجے تھے۔آپؒ کے متعلق مشہور کہ آپ صاحب جلال تھے ،جو ایک بار زبان سے نکل گیا وہ پورا ہوکر رہا ۔ محقق ڈاکٹر مزید پڑھیں

اعلان نبوت سے پہلے سرکار دوعالم ﷺ جب تجارت کے لئے نکلے تو کتنے فرشتے آپﷺکی حفاظت پر مامور تھے اور وہ کیا کام انجام دیتے تھے،جان کر آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گ

رسول اللہ ﷺ کے اعلان نبوت سے پہلے بھی آپ ﷺ اللہ کی حفاظت میں رہتے تھے تاکہ آپﷺ کو تکلیف نہ پہنچے ۔آپﷺ چلتے تو فرشتے آپﷺ پر سایہ کرتے تاکہ دھوپ کی شدت سے آپ ﷺ کے جسم مزید پڑھیں

حصہ دوم “گھر کیلئے بھی ویسا ہی ایک دستور اور قانون ہو جیسے کسی ریاست یا ملک کیلئے ہوتا ہے۔”

10: گھر میں داخل اور خارج ہوتے ہوئے سلام کرنا ہوگا۔   11: گھر کا ہر فرد روزانہ قرآن مجید سے ایک سپاره کی تلاوت سمجھ کے ساتھ کرے گا۔   12: جو ہم سے ملنے آئے وہ ہمارے قوانین مزید پڑھیں

حضرت عمرؓ کا وہ جملہ جو ایک صحابی رسولﷺ کو اپنی والدہ کی قسم پوری کرنے سے نہ روک سکا تھا

حضرت عیاش بن ابوربیعہؓ ابوجہل اور حارث بن ہشام کے سوتیلے بھائی تھے۔ان کی والدہ ام الجلاس اسماء کی شادی پہلے ابوجہل کے والدہشام بن مغیرہ سے ہوئی۔ہشام نے انھیں طلاق دے دی توان کے بھائی ابو ربیعہ عمرو بن مزید پڑھیں

“گھر کیلئے بھی ویسا ہی ایک دستور اور قانون ہو جیسے کسی ریاست یا ملک کیلئے ہوتا ہے۔”

THE CONSTITUTION OF EVERY HOME  Selected by Sajda Perveen  Editor islamic page ——————————— ڈاکٹر عبدلکریم بکار صاحب شامی شہری ہیں۔معاشرے میں ذات و اجتماعی تعلق و تربیت اور اسلامی احیاء کے ریسرچر ہیں۔دنیا بھرمیں اپنے منفرد مقالات کی بناء پر مزید پڑھیں

پنجاب کا وہ مشہور شہر جہاں دریا بہتا تھالیکن جب اللہ کے ولی نے وہاں قدم رکھے توآپ کے حکم سے دریاوہاں سے دور چلا گیا

حجرہ شاہ مقیم ضلع اوکاڑہ کا معروف شہر ہے جہاں روحانیت کے ایک تاجدارحضرت میراں لعل شیر قلندرؒ کی درگاہ مرجع خاص و عام ہے۔یہاں پندرھویں صدی تک دریا بہتا تھا لیکن جب اللہ کے ولی نے یہاں قدم رکھا مزید پڑھیں