یہ چو نکہ ا پ کی اکلو تی اولا د تھی اس لیے آپ حضرت اسما عیل سے بے حد محبت کر تے تھے ہر وقت انھیںساتھ لیے پھرتے انھیںایک پل کے لیے بھی اپنی نظروں سے او جھل نہ ہو نے دیتے تھے خدا کو ان کا امتحان لینا مقصود ہو ا تو حکم ہوا کہ اپنے شیر خوار بچے اور اہلیہ کومکہ کے بیا باں صحرامیں چھو ڑ د و ” آپ کی فر شتہ صفت اہلیہ کو
اس کیٹا گری میں 554 خبریں موجود ہیں
حدیث شریف ہے کہ ہرشخص کو دن میں ایک سو مرتبہ استگفار کرنی چاہیے۔ںبی پاک ؤ نے فرمایا مگر میں دنیاوی مصروفیات ی وجہ سے استغفار ایک سومرتبہ نہیں پڑھ پاتا۔صبھاناللہ
نمازی جب سجدہ کرتا ہے تو اسکے دماغ کی شریانوں کی طرف خون زیادہ ہو جاتا ہے۔جسم کی کسی بھی پوزیشن میں خون دماغ کی طرف زیادہ نہیں جاتا۔صرف سجدہ کی حالت میں دماغ اعصاب ،آنکھوں اور سر کے دیگر حصوں کی طرف خون متوازن ہو جاتا ہے جسکی وجہ سے دماغ اور نگاہ بہت تیز
رسولۖ نے فرمایا۔ پیاس کی حالت میںپا نی کو گھو نٹ گھونٹ کر کے پیوایک دم سے ہر گز نہ پیو۔
رسولۖ نے فر ما یا۔کلو نجی ہر درد کی دوا ہے سواے موت کے کہ اسکی کو دوا نہیںہے۔
رسول اللہۖ نے فرمایا کہ ایک ہمسایہ وہ ہے جس کا ایک حق ہوتا ہے اور وہ ہے کافرہمسایہ ۔اور دوسرا یک ہمسایہ وہ ہے جس کا دوہرا حق ہے اور وہ ہے مسلمان ہمسایہ ۔اور ایک ہمسایہ وہ ہوتا ہے جس کے حقوق تین گنا ہوتے ہیں اور وہ ہمسایہ ہے جو قرابت دار بھی ہوتا ہے ۔(کتب احادیث)
ہمسایہ کے حقوق کو مقدم جاننے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انسان کو عموماً اُس شخص سے تکلیف یادکھ پہنچنے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے جو اس کے قریب ہوتا ہے اس لئے اسلام نے زندگی کے ہر شعبے میں ایک دوسرے انسان کے حقوق مقرر کر دئیے ہیں تاکہ ایک انسان سے دوسرے کی حق تلفی نہ ہو اور دوسرا انسان انتقامی صورت میں دکھ اور تکلیف نہ پہنچائے
۔لڑکیاں شرم کی وجہ سے جائداد میں اپنا جائز حق تک نہیں مانگتیں۔والدین اور بھائی انہیں جائداد اور ترکہ سے محروم کر دیتے ہیں۔بیٹیاں اور بہنیں شرم سے نہیں بولتیں۔ عورتوں کے جسموں میں مرض پلتے پلتے لاعلاج ہو جاتے ہیں وہ شرم کی وجہ سے چپ رپتی ہیں۔یہاں تک کہ مرض لا علاج ہو جاتا ہے اور انکی جان پہ بن جاتی ہے۔ لڑکیوں کی شادیاں
معزز نین قارئین! ذرا غور کیجئے۔ یہ انتہائی افسوس ناک المیہ ہی تو ہے کہ جس دولت کے حصول کی تاکید اللہ اور اس کے رسولۖ نے کی۔ آج وطن عزیز میں تنزلی کا شکار ہے۔ کیونکہ ہم ایک طرف تو اللہ اور اسکے رسولۖ کے احکامات کی رو گردانی تو کر ہی رہے ہیںدوسری طرف یہ بھی بھول چکے ہیںکہ یہ علم ہی ہے جو جہالت کی ضد ہے،جو ہمیں اندھیرے سے روشنی کی طرف لے جاتاہے۔ جو ہمارے عقائد کو درست کرتاہے۔ نفس کو پا کیزہ بناتا ہے، جو فہم وادراک اور آگہی و عرفان بھی ہے، اخلاق سنوارتا ہے ،تنہائی کا ساتھی ہے۔ جنت کی طرف لے جاتاہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ صاحب علم ہونا مومنین کی صفات میں سے ہے۔ موجودہ تعلیمی پسماندگی کا ذمہ دار شخص واحد نہیں بلکہ اجتماعی و
کولمبیا کی ایک یونیورسٹی میں ریاضیات کے لیکچر کے دوران کلاس میں حاضر ایک لڑکا بوریت کی وجہ سے سارا وقت پچھلے بنچوں پر مزے سے سویا رہا، لیکچر کے اختتام پر طلباء کے باہر جاتے ہوئے شور مچنے پر مزید پڑھیں