اس کیٹا گری میں 1541 خبریں موجود ہیں
زبیر حسن شیخ شیفتہ فرما رہے تھے ….. کل رات پچھلے پہرسرہانے سے ایک عجیب سی آواز آرہی تھی……ہم خواب خرگوش میں تھے کہ نیند ٹوٹ گئی…. کوئی جیسے تڑپ رہا ہو یا کسی نے اپنا دل نکال کرسرہانے میز مزید پڑھیں
آج اتوا ر تھا. کام کے دنوں میں تو سویرے ہی سے بھاگم دوڑ کا سلسلہ رہتا ہیاور گھر والوں کو ساتھ بیٹھ کرناشتہ کرنا نصیب نہیں ہوتا لیکن اتوار کو اس گھر کا اصول سا بن گیاتھا کہ گھر مزید پڑھیں
ابرار لودھی۔۔۔۔ آج اپنے ڈرامہ کی کاسٹنگ کیلئے میں نے کچھ auditionsرکھے۔۔بہت سی لڑکیاں ،لڑکے۔۔کچھ عمر دراز ،لیکن سب کے سب بناوٹی ،جو خود کو میرے لیئے خود سے چھپائے میرے سامنے کھڑے تھے ،ہر ایک کی آنکھوں میں ایک مزید پڑھیں
زبیر حسن شیخ صنف نازک پر اردو ادب و لغت کی بہت سی مہربانیاں ہیں اور جس میں ایک دیوانگی بھی ہے جو لغت کے اعتبار سے مونث ہے لیکن مذکر کے لئے بکثرت مستعمل ہے، بلکہ معتبر خیال کی مزید پڑھیں
از راجہ محمد عتیق افسر موصوف کا اصل نام لقمان ہے عمر اور تجربے کے لحاظ سے انہیں لقمان حکیم مشہور ہونا چاہیے تھا مگر اسکے برعکس ان کی ظریفانہ حرکتوں کی بدولت انہیں لوگ چچا چھکن کہہ کر پکارتے مزید پڑھیں
NadeemSiddiqi ابھی بہت دن نہیں ہوئے جب ہم نے یہ سنا تھا کہ ہمارے عزیز ِ مکرم اور مشہور شاعر منور رانا اتر پردیش اردو اکادمی کے صدر بنا دِیے گئے ہیں احسا س جاگا اورخوشی ہوئی کہ ہم میںسے مزید پڑھیں
طارق حبیباصولی طور پر تو مجھے اس حوالے سے مشورہ نہیں دینا چاہئے کیونکہ شاعری سے میرا دور پرے کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ اور اس حوالے سے تو اپنا یہ حال ہے کہ “شعر یاد نہیں رہتے اور یاد مزید پڑھیں
مشتاق احمد یوسفی ایک فرانسیسی مفکر کہتا ھے کہ ” موسیقی میں مجھے جو بات پسند ھے وہ دراصل وہ حسین خواتین ہیں جو اپنی ننھی ننھی ہتھیلیوں پر ٹھوڑیاں رکھ کر اسے سنتی ہیں”۔ یہ قول میں نے اپنی مزید پڑھیں
ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺻﺪﺭ ﺍﯾﻮﺏ ﺧﺎﻥ ﺍﻧﮉﯾﺎﮔﺌﮯ۔ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻧﻐﻤﮧ ﺳﻨﺎ۔ ﻭﮦ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﺍﭼﮭﺎ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺷﺎﻋﺮ ﺳﮯ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺍﺭﺍﺩﮦ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﯿﺎ۔ ﻭﮦ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﮧ ﺑﮩﺖ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﮮ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺷﺎﻋﺮ ﺍﯾﮏ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﺗﮭﺎ۔ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺁ ﮐﺮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﮭﺮ ﺍﺳﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺻﺪﺭ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﺣﮑﻢ ﮐﯽ ﺗﻌﻤﯿﻞ ﮐﯿﻠﯿﮯ ﻣﺎﺗﺤﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﻻﻟﮯ ﭘﮍ ﮔﯿﮯ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻭﮦ ﺷﺎﻋﺮ ﺩﺍﺗﺎ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭ ﮐﮯ ﺑﺎﮬﺮ ﺍﯾﮏ ﮐﻤﺒﻞ ﻣﯿﮟ ﻟﭙﭩﺎ ﭼﺮﺱ ﮐﮯ ﻧﺸﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﮬﺖ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺘﻢ ﻇﺮﯾﻔﯽ ﮐﺎ ﺷﮑﺮﯾﮧ ﺍﺩﺍ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﻻﮐﮫ ﻣﻨﺘﻮﮞ ﺳﻤﺎﺟﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺷﺎﻋﺮ ﻧﮯ ﺻﺪﺭ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔ ﺁﺧﺮ ﮐﺎﺭ ﺟﺐ ﺍﺻﺮﺍﺭ ﺣﺪ ﺳﮯ ﺑﮍﮬﺎ ﺗﻮ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﭘﮍﯼ ﺳﮕﺮﭦ ﮐﯽ ﺧﺎﻟﯽ ﮈﺑﯽ ﺍﭨﮭﺎﺋﯽ۔ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﻠﻮﻣﯿﻨﯿﻢ ﮐﯽ ﻓﻮﯾﻞ ﺟﺲ ﮐﻮ ﮐﻠﯽ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﻧﮑﺎﻟﯽ، ﺩﮐﺎﻧﺪﺍﺭ ﺳﮯ ﻗﻠﻢ ﻣﺎﻧﮕﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﻭ ﻻﻓﺎﻧﯽ ﺳﻄﺮﯾﮟ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺍﺱ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﺍﮨﻠﮑﺎﺭ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮐﯿﺎ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺻﺪﺭ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﯽ ﭘﺎﺱ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﻭﮦ ﺳﻄﺮﯾﮟ ﮐﭽﮫ ﯾﻮﮞ ﺗﮭﯿﮟ۔۔۔ ﺟﺲ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻟﭧ ﺟﺎﮮ ﻓﻘﯿﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﮐﻤﺎﺋﯽ ﺍﺱ ﺩﻭﺭ ﮐﮯ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﻮﻝ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﺑﺘﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺷﺎﻋﺮ ﮐﻮﻥ ﺗﮭﺎ؟؟؟