اس کیٹا گری میں 1540 خبریں موجود ہیں
سنت نگر سے دہلی دروازے کے گھر میں منتقل ہوا تو اپنی دادی اماں کو چولہے پر کھانا پکاتے دیکھا ۔اس آتشکدے کے لئے ٹال سے لکڑی لانا میرے فرائض میں شامل تھا ۔دہلی دروازے سے رحمن پورہ گیا تو باورچی خانے میں ایک انگیٹھی نظر آئی جس میں لکڑی کا برادہ جلتا تھا ۔ چند سال بعد قدرتی گیس کا کنکشن ملا تو ناشتے اور کھانے گیس سے بننے لگے
محسنہ جیلانی ابابیلوں کو آنا تھا۔۔۔۔۔۔ یہ کیسی ساعتیں گذریں یہ کیسی آفتیں آئیں ابابیلوں کو آنا تھا ابابیلیں نہیں آئیں یہ کیسا زعم تھا اپنا یہ کیسی خوش گمانی تھی وہی تھی داستان غم وہی دکھ کی کہانی تھی مزید پڑھیں
شازیہ عندلیب کیا آپ جانتے ہیں کہ کس جانور کا بچہ سب سے ذیادہ معصوم اور بھولا بھالا ہوتا ہے؟ وہ کون سا جانور ہے جس کے بچوں کی معصومیت کے مقابلے میں اسکا بچہ اول آئے گا،یعنی مسٹر معصوم مزید پڑھیں
تحریرراشد اشرف کراچی سفر نامہ ڈ اکٹر خلیل طوق بزم تخلیق ادب پاکستان کے زیر اہتمام ڈاکٹر خلیل طوق کا سفرنامہ خیرپور سے پشاور تک کل بروز جمعرات 16 فروری 2012، کو شائع ہوا ہے۔ دو سو صفحات پر مشتمل مزید پڑھیں
آغا جانی کشمیری نے ساٹھ کی دہائی میں اپنی زندگی کی یادوں کو سمیٹتے ہوئے اپنی خودنوشت سحر ہونے تک کے عنوان سے تحریر کی۔ خودنوشت کو لکھنے جانے کے دوران منور آغا مجنوں لکھنوی اور پروفیسر احتشام حسین ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ اس کتاب میں سردار جعفری اور راجندر سنگھ بیدی کی آرا (طویل مضامین کی شکل) میں بھی شامل ہیں۔
صاحبو! خواتین کا جلسہ بھی خوب تھا، صنف نازک کا وہ جم غفیر کہ بقول شخصے قاعد اعظم اس روز رات کو ایک بزرگ کے خواب میں آئے اور کہا کہ “میں نے اتنے وسیع پیمانے پر خواتین کا مجمع اپنی تمام زندگی میں نہیں دیکھا
وصالِ یار کی ، سی ڈی میں سو سو پیچ و خم نکلے!
وہاں اب ہر طرف کمپیوٹروں کے چوہے پھرتے ہیں
– مری والدہ ذرا نفاست پسند تھیں ، انکا حلیہ دیکھ کر کہنے لگیں ‘اس کا حلیہ دیکھو ،شہرت اور کام دیکھو ” بہت تپاک سے ملے ایک ایک تختی کے پاس جا کر اپنے کام کی تفصیلات بتاتے رہے اتنے میں روشنیاں جل اٹھیں
وہ سامنے غسل خانہ ہے، یہ نیند کی گولی ضرور کھا لینا،رات کو آرام سے سونا، کوئی چیز چاہیے ہو تو مجھے آواز دے دینا لیکن کمرے سے باہر مت نکلنا، صبح جلدی اٹھنا ہے۔۔ باریش شخص نے اسے تنبیہ کی۔ اس کے منہ میں بڑا سا نوالہ تھا اس لیے وہ محض سرہلا کررہ گیا۔کھانے کے بعد برتن سمیٹ کر وہ چلا گیا تھا اور خودکش حملہ آور چارپائی پر نیم دراز ہوگیا۔