سچ

شاعرہ :شعاع نور کہیں بیٹھا اگر وہ سوچتا یہ ہو فلک کا قیمتی تارا ہتھیلی کے حجم میں بھر کے اس کے ہاتھ پر رکھ دوں دمکتے چاند کی کرنیں جو دریا سے لپٹ کر اس میں یوں ہلچل مچاتی مزید پڑھیں