چپکے سے قریب آنا، پھر دور نکل جانا

غزل   از ڈاکٹر جاوید جمیل   چپکے سے قریب آنا، پھر دور نکل جانا  ہر پل کا مقدّر ہے ماضی میں بدل جانا     کر کر  کے تری باتیں، پڑھ پڑھ کے ترا چہرہ ہر صنف_سخن سیکھی، ہر رنگ غزل جانا      اک فرض ہے ہستی پر ہر پل کی پذیرائی تاریخ کا شیوہ ہے صدیوں کو نگل جانا        پڑتی ہیں پہاڑوں پرسورج کی شعاعیں جب   مشکل کہاں رہتا ہے پھر برف پگھل جانا مزید پڑھیں

پراسرار بوڑھا

شازیہ عندلیب دوسراحصہ تین دن بعد پھر رخشی کو وہی بوڑھا خوب بنا ٹھنا ایک ہم عمر اور خوش لباس عورت کے ساتھ نظر آیا۔بوڑھے نے ایک پارٹی ڈریس پہن رکھا تھا جبکہ اس کی ساتھی عورت جو غالباً اس مزید پڑھیں