غزلہے کوئی خط نہ دعا اور نہ پیغام کوئی دل اُسے دینے کا ہوگا یہ بھی انعام کوئی مجھ سے روٹھے ہیں وہ کس واسطے میں کیا جانوں مجھ پہ دشمن نے لگایا نہ ہو الزام کوئی اپنی بدنامی کا مزید پڑھیں
شاعری
اس کیٹا گری میں 245 خبریں موجود ہیں
غزل جستجو اُن کو بہاروں کی ہے ویرانوں میں ڈھونڈھتے پھرتے ہیں اپنوں کو وہ بے گانوں میں جو اُڑاتے تھے ہنسی عشق کے بیماروں کی خود وہی آج ہیں شامل اُنہی دیوانوں میں کچھ نہ کچھ کھوٹ نظر آئی دلوں مزید پڑھیں
آج کا انتخاب شاعر: ابن انشاؔ —————————– دل سی چیز کے گاہک ہوں گے دو یا ایک ہزار کے بیچ اِنشاؔ جی کیا مال لیے بیٹھے ہو تم بازار کے بیچ پینا پلانا عین گنہ ہے، جی کا لگانا مزید پڑھیں
غزل ۔۔۔۔ ضامن جعفری