شاعرہ: شعاعِ نور یہ قید ہے قید با مشقت ، یہ رسم کیسی ہے ہجر گھر میں، رواج کب سے یہ چل پڑا دمکتے رخسار سرخ پھولوں سے رنگ کیسے کشید کرکے نکھر رہے ہیں یہ مسکراہٹ طواف کرتی دلوں مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 496 خبریں موجود ہیں
شاعر: افتخار راغب غزل کیسے سمجھوں ہے کیسی آج کی رُت پَل میں بدلے ترے مزاج کی رُت رُت ہے دل میں ترے حمایت کی کیوں زباں پر ہے احتجاج کی رُت کیا تڑپتا رہے گا دل یوں ہی قہر مزید پڑھیں
شاعرہ :شعاع نور کہیں بیٹھا اگر وہ سوچتا یہ ہو فلک کا قیمتی تارا ہتھیلی کے حجم میں بھر کے اس کے ہاتھ پر رکھ دوں دمکتے چاند کی کرنیں جو دریا سے لپٹ کر اس میں یوں ہلچل مچاتی مزید پڑھیں
سفید پھول کلام : عباس خانتم واحد شخص ہو جو ان سات سالوں میں یہاں اس قبر پر فاتحہ کے لیے آیا ہے اُس نے نظر اُٹھا کر دیکھا سامنے ایک درمیانی عمر کا شخص کھڑا اُس سے کہہ رہا مزید پڑھیں
دیوار ریگ کلام : فرح جبین پاکیزہ ھواؤں نے عمر رواں کو ساتھ لے کچھ ریگ کو اک نخلستان میں جمع کیا تہہ در تہہ ,تہہ در تہہ وقت نے اونچا کیا ہر روز اسکو صبح کی پاکیزہ شبنم نے مزید پڑھیں
کلام : شعاعِ نور یہ کس طرح کے وجود سے آج مل رہی ہوں ٹھٹھرتے منظر میں برف کی سل وجود میرا نہ کوئی حدت نہ کوئی شدت نہ کوئی آہٹ نہ کوئی دستک یہ بے خبر سا وجود میرا مزید پڑھیں
یہ سال بھی آخر بیت گیا کلام : عباس خان یہ سال بھی آخر بیت گیا کچھ ٹیسیں ، کچھ یادیں ، کچھ خواب لئے چند کلیاں ، کچھ گلاب لئے کچھ آنکھیں پُر آب لئے کچھ اُجلے دن ، مزید پڑھیں
سقراطکلام : راحیل خالد میں نے اہلِ خرد کے تراشے ہوئے سب خداؤں کے آگے جنوں کے صحیفے کی آیات پڑھ دیں تو جھوٹے خداؤں کے ہر ایک بے فیض اندھے مجاور نے بھی کفر کا مجھ پہ فتوہ لگایا مزید پڑھیں
غزل افتخار راغبؔ دوحہ قطر اب دکھائیں گے کچھ امکانات رقص بند کر رقّاصۂ خدشات رقص روشنی کے ساتھ آئی روشنی کیوں نہیں کرتے حسیں ذرّات رقص اک گھڑی کی منتظر تھی زندگی اک گھڑی کرتی رہی دن رات رقص مزید پڑھیں
تیرے چھونے سے کہاں برف پگھل جا ئے گی کلام : شعاع نور انتخاب: ڈاکٹر شہلا گوندل عمر رفتہ کے حسیں دور کی معصوم کلی تیری خواہش تھی کوئی نظم لکھوں تجھ پر بھی جس کو پڑھ کر تری آنکھوں مزید پڑھیں