غزل ڈاکٹر جاوید جمیل نہ مجھے سہی مرا عکس ہی کبھی دیکھ دل میں اتار کے کبھی تو بھی تو مری یاد میں کوئی شام دیکھ گزار کے خم_زلف اپنے ہی ہاتھ سے تو ہمیشہ کیوں ہے سنوارتا کبھی دیکھ مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 496 خبریں موجود ہیں
غزل، شاعر: قابل اجمیری وہ ہر مقام سے پہلے وہ ہر مقام کے بعد سحر تھی شام سے پہلے سحر تھی شام کے بعد ہر انقلاب مبارک ہر انقلاب عذاب شکستِ جام سے پہلے شکستِ جام کے بعد نفس نفس مزید پڑھیں
ڈاکٹر جاوید جمیل جو غرق کر دے اسے ناخدا کہیں کیسے تمہیں کہو تمہیں جان_وفا کہیں کیسے تمہارا حسن حقیقت ہے، چاند کا ہے سراب تمہارے چہرے کو پھر چاند سا کہیں کیسے حیا کا انکی کوئی جز ہمارا ہو مزید پڑھیں
ملالہ شاہین بوند دل میں جو لہو کی ہے اُسے آنکھ تک لا کے سرِ راہگزر انگنت شمعیں جلا رکھی ہیں وقت ایسا نہ کبھی آئے مگر اپنے کاندھوں کے لئے اپنے ہاتھوں سے صلیبیں بھی سجا رکھی ہیں احترامِ مزید پڑھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ڈھو نگ اہلِ سیاست رچا ئے رکھیں گےگھرو ں میں آگ ہما رے لگا ئے ر کھیں گےکبھی تو مر تبہ سچ کا بھی جان لیں گے لو گلبو ں پہ جھو ٹ کو کب تک سجا ئے ر مزید پڑھیں
ڈاکٹر جاوید جمیل شب وروز میں ہے ثبات کب ہے مری حیات حیات کب نہ پتہ چلا تری یاد میں ہوئی صبح کب گئی رات کب نہ میں خوب ہوں نہ میں خاص ہوں جو ہے تجھ میں مجھ میں مزید پڑھیں
۔ وفا سرِشت کرے اور دل گداز کرے مرا خدا ترے بیٹے کو پاکباز کرے ۔ خدا کا عشق اِسے انسانیت نواز کرے تمام عمر یہ پابندی نماز کرے ۔ خدا کرے ترا بیٹا سلیم فطرت ہو ہوائے دہر سے مزید پڑھیں
غزل۔۔۔ فریدہ لا کھانی (سڈنی، آسٹریلیا لمحو ں کے کرب میں ہے عکسِ جمال تیرا را حت کی دے بشارت شا ید خیا ل تیرا لمحو ں کے کرب میں ہے عکسِ جمال تیرا کیا تیری چشم نے بھی اب مزید پڑھیں
ڈاکٹر جاوید جمیل تسکین کیسے ہوگی بیتاب الفتوں کی تدبیر کیسے ہوگی مطلوب قربتوں کی بغض و حسد نہ جانے کیا کیا ستم کرینگے تشہیر کیوں کریں ہم انکی عنایتوں کی محبوب، کیا سبب ہے، یہ ظلم کس لئے ہے مزید پڑھیں