کلام : نینا ملک رُوحِ مَن! میری محبت مجھے عقیدت سے تکنے والے مجھے ہمیشہ سمجھنے والے میری وحشت زدہ طبیعت سے دل کی بستی بسانے والے میرے شکستہ حروف سن کر نیا تخیل بسانے والے میرے وجود کے سبھی مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 244 خبریں موجود ہیں
درویش کلام : راحیل نظام اندر ھُو کا شور ہے باہر، آوازوں کا کال میں پنچھی آزاد ہوں اور یہ، نگری مایہ جال آنکھوں میں ماضی مستقبل، پیشانی میں حال چھوڑ مِری لغزش کو بھائی! اپنا آپ سنبھالاو مٹّی پانی مزید پڑھیں
کلام : شعاع نور انتخاب : ڈاکٹر شہلا گوندل خاک سے اٹھایا ہے خاک سے بنایا ہے پر سوال باقی ہے قوتوں کا بٹوارہ عدل کے تقاضوں کے ماتحت نہیں رکھا طشت میں پڑی خلعت ہر کسی کے حصے میں مزید پڑھیں
غزل شاعر : افتخار راغبؔ دوحہ، قطر شاخِ باطل پہ پھل رہی ہے ہَوا رنگِ وحشت بدل رہی ہے ہَوا بھید کھلنے میں ہو نہ جائے دیر مہرباں ہے کہ چھَل رہی ہے ہَوا روح بے چین اور بدن بے مزید پڑھیں
ندامت شاعرہ: شعاع نور ندامت ہے ہر اک اس فعل پہ مرشد جہاں جذبات نفسانی کی ایسی حکمرانی ہے کہ نور فطرتی تک اب رسائی ہونہیں سکتی یہ میرا ذہن ناقص کس طرح جانے وہ ادنی رمز اور تیرے اشارے مزید پڑھیں
افتخار راغبؔ دوحہ قطر غزل یوں ہی پڑا رہوں میں درِ اعتبار پر گردش کرے حیات وفا کے مدار پر پتّھر بہ صد خلوص رہیں آئنے کے سنگ شبنم کے قطرے رقص کریں نوکِ خار پر جی چاہتا ہے آنکھیں مزید پڑھیں
قلمکار: نینا ملک رُوحِ مَن! ہماری صورتیں دیواروں سے مت مٹانا ہم سوئے ہوئے خواب ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ جو تمہیں قدیم پتھروں کے نیچے پڑے ملیں گے موت ہمیں مل کر جدا ہو چکی ہے۔۔۔۔۔ ہم غموں،تکلیفوں اور افسوس کی تمام حدوں مزید پڑھیں
شاعرہ : شعاعِ نور محبت آزماتی ہے وہ لمحہ آج تک بھولی نہیں آنکھیں مجھے کچھ یاد آتا ہے بہت تاریک منظر تھا جتن کرتی تمنا عجز کی دہلیز پر بیٹھی بہت ہی زرد دکھتی تھی ہر اک جانب تو مزید پڑھیں
غزل شاعر: افتخار راغبؔ دوحہ قطر نگاہِ مِہر مسلسل خفا خفا مجھ سے کبھی کہو تو سہی، کیا ہے مسئلہ مجھ سے میں اک دیا، مری فطرت ہے روشنی کرنا کوئی بتائے الجھتی ہے کیوں ہوا مجھ سے مٹا رہا مزید پڑھیں
غزل شاعرہ: سونیا بھر گیا دل بھی میرا آس کے سب ناطوں سے بخت میں میرے سیاہی ہے بہت راتوں سے میرے دشمن سے کہو ظرف بڑا لائے وہ کیا کروں دل نہیں دکھتا میرا اب ماتوں سے سخت مشکل مزید پڑھیں