س میں ہر سال جہازران کمپنیوں کے مالکان، اور اس شعبے سے متعلق دیگر افراد شرکت کرتے ہیں۔اس میں گول میز کانفرنس اور بحری جہازوں کے بارے میں جدید معلومات پر مشتمل جائزے شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ نارویجن
اس کیٹا گری میں 453 خبریں موجود ہیں
پولیس کے اعلی افسران کو کالے رنگ میں یونیفارم کا کپڑا تقسیم کر دیا گیا ہے۔جبکہ وزارت داخلہ نے سردیوں کے خاکی رنگ کی یونیفارم جس میں پتلون٫قمیص٫جیکٹ٫اوور
اس کے علاوہ مزید بیس ممالک کے سربراہان بھی مسئلہ کے حل کے لیے اکٹھے ہوئے۔ جبکہ یونائیٹڈ سیکورٹی کے مستقل ممبران ،فرانس،چائنا برطانیہ اور امریکہ کے نمائندوں نے بھی شمولیت کی۔
یادرہے کہ پچھلے سال آئس لینڈ میں آتش فشاں کی راکھ کی وجہ سے اس ائیر لائن کو اور دوسری ائیر لائنز کی طرح مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔مگر اس سال کے شروع میں اس ائیرلائن نے چار ملین مسافروں نے ذیادہ سفر
دو اکتوبر کو ویسٹ ہالی وڈ میں کتاب میلے میں چالیس منٹ کے لیے اپنی شاعری سنائیں گے۔اور اپنی کتاب پر دستخط کریں گے۔تین اکتوبر کو ڈبری یونیورسٹی میں اپنا کلام سنائیں گے۔
چھ اکتوبر کو کینیڈا میں وینکور یونیورسٹی روانہ ہونگے۔وہاں انہیں اسکینڈینیوین کمیونٹی نے مدعو کیا ہے۔جبکہ نیویارک
ناروے اشیائے خور دو نوش دوسرے ممالک سے بر`مد کرتا ہے جن میں پاکستان بھی سر فہرست ہے۔پاکستانی کاشتکار اور تاجر ناروے کو یہ اشیا فروخت کر کے کثیر زر مبادلہ حاصل کرتے ہیں۔
ان میں سے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق رات بارہ بجے کے بعد ایک شخص کو پستول دکھا کر بینک کارڈ اور
نوجوانوں کی دنیا کی اس کانفرنس کے بعد سال دو ہزار بارہ کی کانفرنس امریکہ کے شہر پٹس برگ (Pittsburg) میں ہو گی۔ جبکہ سال دو ہزار تیرہ کی کانفرنس ( Johansburg) جوہانسبرگ کا شہر نوجوانوں کی دنیا کانفرنس کا میزبان بنے گا۔جوامشتاق اس کانفرنس میں شرکت کے بعد زیورچ سے امریکہ چلا گیا لیکن اب تھوڑی اس شہر کی سیر بھی
نارویجنوں کا غیر ملکیوں کے مسائل کو سمجھنا اور انہیں مناسب مدد نہ دینا بھی مسائل کی وجہ ہے۔ایک جائزے کے مطابق ناروے میں بسنے والے بیشتر غیر ملکیوں کے بچوں کو اسکولوں میں زبان کی کمزوری کی وجہ سے تعلیمی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس مسئلے کو
سیاسی پنڈتوں اورقومی سیاست پر نگاہ رکھنے والے محققین کے مطابق، نئی وزیر اعظم ھیلے تھورنگ شمتھ کو اپنے انتخابی سیاسی ایجنڈے پر چلنا اور اسے پورا کرنا بہت ہی مشکل ہو جائے گا ۔ اور انہیں اپنی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہمیشہ دوسری اتحادی پارٹیوں کے ساتھ لین دین اور سمجھوتے کرنے پڑیں گے ۔ اور ایسا کرنا ان کے لیے بہت